مفتی کتاب الدین، ڈاکٹر کوثر عثمان، ڈاکٹر طارق صدیقی، ڈاکٹر ایم جے خان، حکیم سید احمد خاں سمیت نامور شخصیات کا خطاب
اس تقریب میں مختلف شعبہ جات کے کارکنوں کو وطن کے رتن ایوارڈ ز سے بھی نوازا گیا
نئ دہلی: (رپورٹ ٹی این بھارتی) دور حاضر میں نفرت کے ما حول پر لگام لگانے کی غر ض سے سما چار وطن نے کانسٹی ٹیوشن کلب نئ دہلی میں سیرت نبی کانفرنس کا انعقاد کیا اس موقع پر مفتی کتاب الدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کی پیغمبر اسلام کی شخصیت سر تا پا انسا نیت کا پیغام دیتی ہے اسلام مذہب کے آخری پیغمبر کی شخصیت تمام انسانوں کے لئے مکمل ضابطہ حیات ہے۔پیغمبر نے تمام عالم انسانیت کو عدل و انصاف ، مساوات ، محبت امن اور حقوق العباد کا درس دیا ۔ نبوت سے قبل ہی مل جل کر رہنے کی ترغیب دی تمام مذاہب کی عزت کرنا اور مذہب و ملت کی تفریق کے بغیر زندگی گزارنے کے لئے رہنما اصول بنا کر عمل کرنے کی ہدایت عطا کی ۔ حضورنے تکلیف میں صبر کرنے کی تلقین کی ۔ڈاکٹر کوثر عثمان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبر وں میں اسلام کے آخری پیغمبر کی ذات سب سے افضل ہے ۔ حضور نے فرمایا کہ ایک ایسا معاشرہ تشکیل کیا جانا چاہیے جہاں بغیر ذات و ملت ہر طبقہ میں ہر ایک بشر پر امن طریقے سے زندگی گز ا ر نے کی جانب گامزن رہے ۔ پیغمبر اسلام ہر کسی کو برابری کا درجہ دینے پر غور و فکر فر ماتے ۔ حضور کے اس پیغام کو تمام انسانوں تک پہنچانا ضروری ہے. ڈاکٹر کو ثر نے افسوسناک لہجہ میں کہا کہ امت مسلمہ میدان تعلیم میں نچلی سطح پر ہے ۔ چنانچہ دینی و دنیاوی تعلیم کی طرف بھی توجہ دینی چاہئے۔
ڈاکٹر طارق صدیقی نے سیرت کانفرنس کی پر وقار محفل کو محمد احمد کی کا وشوں کا نتیجہ بتاتے ہوئے کہا کہ سیرت نبی کانفرنس اس نقطہ نظر سے اہم ہے کہ چودہ سو برس پہلے انسانی زندگی کے جو تقاضے تھے وہ آج بھی ضروری ہیں۔ حضور نے جو نیک راستہ بتایا ہم کو اس راستہ پر چلنے کی ضرورت ہے ۔ مگر افسوس اسلام مذہب کے نام لیوا ہی گمراہی کے راستہ پر ہیں۔ کسی بھی فلسفہ حیات کی بنیاد مذہب پر ہی کھڑی کی جا سکتی ہے ۔ اگر ہم نبی کے فرمان کے خلاف زندگی گزار یں گے تو انسانیت ختم ہو جائے گی ۔ ڈاکٹر ایم جے خان ( ماہر آبپا شی) نے کہا کہ مغربی ممالک پیغمبر اسلام کے مرتب کردہ اصولوں پر عمل پیرا ہیں لیکن امت مسلمہ گمرا ں کن راستہ پر گامزن ہے مسلمان نے اسلام مذہب سے دوری اختیار کر لی ہے ۔ ہندوستان کے بچوں میں ذہانت کی کمی نہیں سود مند وسائل بھی مو جود ہیں ۔ میدان تعلیم میں آگے بڑھ کر وسائل سے فائدہ بخش نتائج اخذ کرنے چاہیے۔ اسلام سے دوری اختیار کرنے کے باعث امت مسلمہ متزلزل ہے ۔
ماہر طب یونانی حکیم سید احمد خاں نے کہا کہ سیرت نبی کے بنائے ہوئے اصولوں کو عملی جامہ پہنا نے کی اشد ضرورت ہے۔ نبی کریم نے تا حیات کبھی دروغ گوئی سے کام نہیں لیا مشکل حالات میں بھی سچ کا دامن تھام کر دنیا کو نیکی کی جانب متوجہ کیا ۔ آمین لقب سے سر فراز پیغمبر اسلام کے نقش قدم پر چلنا چاہیے ہر مصیبت کا سامنا سچائی کے ساتھ کرنے سے ہی کامیابی ممکن ہے ۔ چھتیس گڑھ کے حاجی عبد ل حیدر نے کہا کہ حضور کی سیرت خود اللہ اور اس کے فرشتے بیان کرتے ہیں ۔ چاروں طرف نفرت کا ما حول ہے ہمیں گھبرا نے کی ضرورت نہیں ہے مسلمان اور اسلام تا قیامت زندہ رہے گا ۔ نبی کی سیرت کو اپنا کر ہی ترقی ممکن ہے ۔ اسلام کے پانچ ارکان کی پابندی کے ساتھ رشتہ داروں، پڑوسی ، یتیم مسکین کی مدد بھی عین عبادت ہے ۔ اقلیتی کمیٹی سے ریٹائر ڈ کمال فاروقی نے بھی اظہار خیال کیا ۔
سیرت نبی کانفرنس کا آغاز تلاوت قرآن پاک اور ذکا سعیدی کی نعت خوا نی سے کیا گیا جبکہ سما چا ر وطن کے محمد احمد نے نظامت کے فرائض انجام دئے ۔ اس تقریب میں مختلف شعبہ جات کے کارکنوں کو وطن کے رتن ایوارڈ ز سے بھی نوازا گیا ۔