لاہور(نعیم احمد) سوہنا پاکستان یونین آف جرنلسٹ رجسٹرڈ کے مرکزی صدر مہر جنید رشید اور مرکزی نائب صدر نوید انجم مغل نے پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کو آزادی صحافت پر براہ راست حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قانون حکومتی آمریت اور صحافتی آزادی کو دبانے کی کوشش ہے، جسے کسی بھی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔
مشترکہ بیان میں دونوں رہنماؤں نے کہا کہ آزادی صحافت کسی بھی جمہوری ریاست کا بنیادی جزو ہے، اور اس پر پابندیاں لگانے والے قوانین دراصل عوام کے حق اظہار پر قدغن ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس قانون کی منظوری بغیر کسی مشاورت اور عجلت میں کی گئی ہے، جو حکومتی بدنیتی کی عکاسی کرتی ہے۔
مہر جنید رشید اور نوید انجم مغل نے کہا کہ صحافیوں کا قلم اور سچائی کی آواز کبھی خاموش نہیں کی جا سکتی۔ انہوں نے صحافی برادری اور تمام متعلقہ تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ متحد ہو کر اس متنازع قانون کے خلاف اپنا کردار ادا کریں۔
بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ سوہنا پاکستان یونین آف جرنلسٹ رجسٹرڈ آزادی صحافت کے تحفظ کے لیے ہر فورم پر جدوجہد کرے گی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت اس قانون کو فی الفور واپس لے اور کسی بھی نئی قانون سازی کے لیے صحافیوں اور متعلقہ اداروں سے مشاورت کو یقینی بنائے۔
اختتام میں انہوں نے کہا کہ صحافت صرف ایک پیشہ نہیں بلکہ عوامی آواز کی ترجمانی کا ذریعہ ہے، اور اس آواز کو دبانے کی ہر کوشش ناکام بنائی جائے گی۔