تحصیل کوٹ رادھاکشن، ناجائز تجاوزات اور سالم بکرا…..تحریر:مہر سلطان محمود

تحصیل کوٹ رادھاکشن میں پہلی بار ناجائز تجاوزات کے خلاف پنجاب حکومت کی جانب سے سخت اقدامات کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈپٹی کمشنر قصور اورنگزیب کی سربراہی میں اسسٹنٹ کمشنر ڈاکٹر انس سعید کی نگرانی میں فیصلہ کن موثر کاروائی کی گئی ہے جو کہ انتہائی خوش آئند ہے ۔اس سلسلے میں تاجر برادری کے بڑوں کا تعاون بھی قابل تحسین ہے البتہ چھوٹے تاجرز پھٹے اور ریڑھیوں پر کاروبار کرنے والوں کے لیے کچھ بہتر لائحہ عمل تشکیل دینا وقت کی اشد ضرورت ہے تاکہ ان کا روزگار بھی چلتا رہے۔کوٹ رادھاکشن رائے ونڈ روڈ کو مزید کشادہ کرنے پر سنجیدگی سے غور کیا جائے روڈ پھر سے ٹوٹ رہا ہے مع حادثے ہورہے ہیں۔صفائی ستھرائی کے حوالے سے پنجاب حکومت نے ضلع لاہور کے بعد قصور سمیت دیگر اضلاع میں بھی نظام لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے حوالے کردیا ہے جہاں ٹھیکدار کے زریعے پہلے سے بہتر میکانزم سے صفائی ستھرائی کا سلسلہ جاری ہے ۔اندرون شہر وبیرون میں لگے کوڑا کرکٹ کے ڈھیروں کو ترجیحی بنیادوں پر اٹھایا گیا ہے وہاں پر کچھ قباحتیں بھی آڑے آئیں کچھ فیلڈ سٹاف کی مؤثر نگرانی میں نااہلی کی وجہ سے عوامی جذبات منفی تھے لیکن لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے افسران و ٹھیکدار نے ڈپٹی کمشنر قصور کے دورے اور اسسٹنٹ کمشنر و میونسپل کمیٹی کے سی او کی رہنمائی میں مزید نئے انداز میں شہر کو صاف ستھرا رکھنے کیلئے سخت اقدام کیے جس کا واضع ثبوت تمام روڈز پر صفائی اور اندرون شہر سے گلیوں میں موجود نالوں و نالیوں کی گاب بھی اٹھانے کے سلسلے میں بہتری آئی ہے جو کہ پہلے ملازمین کی نااہلی و کام چوری کی وجہ سے ممکن نہیں ہوتا تھا ۔اب کوڑا کرکٹ پھینکنے کے تمام پوائنٹس پر لوہے کے بڑے ٹرالے رکھے جارہے ہیں تاکہ کوڑا کرکٹ زمین پر بدصورتی سے عوام نہ پھیلائیں بلکہ اس ڈمپنگ پوائنٹ میں رکھیں اور وہاں سے LWMCکا عملہ ٹرکوں میں ڈال کر لے جائے ۔عوام الناس کو بھی چاہیے کہ اب پرانی عادتیں چھوڑ کر تھوڑا سا شعور کا مظاہرہ کریں اور شہر و دیہات میں صفائی کا نظام مزید بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔انتظامیہ کو بھی چاہیے کہ حوصلہ شکنی کی بجائے حوصلہ افزائی کریں تاکہ لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے زمہ داران اورٹھیکدار مع سٹاف مزید جوش و جذبے سے کام کرکے رینکنگ میں تحصیل کو ٹاپ پوزیشن پر لیں جائیں ۔عوامی تاثرات شروع میں بہت منفی تھے لیکن اب کچھ مثبت ہورہے ہیں چونکہ حقیقت میں صفائی ستھرائی ہورہی ہے ۔عوام الناس کو چاہیے کہ ہر چیز کو منفی سوچ سے دیکھنے کی بجائے مثبت انداز میں بھی دیکھ لیا کریں اب کوئی صفائی ستھرائی کے لیے آپ سے پیسے نہیں مانگتا ہے ۔امن و امان کی صورتحال میں بہتری دیکھنے کے خواہشمند عوام تاحال شیخ چلی کی کہانیاں سننے اور سنانے کی حد تک محدود ہیں اسلیے جس طرح ایس ایچ او ڈاکٹر ذوالفقار نے ناجائز تجاوزات میں بہت عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اس طرف توجہ بھی ویسے ہی دیں ۔شہر وگردونواح میں ترقیاتی منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے سیورج سسٹم میں بہتری کے لیے نئے منصوبوں پر عملی کام جاری ہے زمینی حقائق کے مطابق فزیبیلٹی رپورٹس آخری مراحل میں ہیں ان منصوبوں پر کام شروع ہونے سے کوٹ رادھاکشن میں سیورج کامسلہ ہمیشہ کے لیے حل ہوتا نظر آرہاہے۔سپیشل ایجوکیشن سکول کی اپ گریڈیشن مع سپورٹ کمپلیکس کی تعمیر بھی انتہائی اہم ترین منصوبے ہیں ۔دوسری جانب اوور ہیڈ بریج کے منصوبے میں ڈیزائن تبدیلی کے بعد دوبارہ منظوری کے لیے متعلقہ اتھارٹی کو بھیج دیا گیا ہے۔اندرون شہر کی سڑکیں بھی عوامی نمائندوں کی آنکھ سے عرصہ دراز سے اوجھل ہوکر عوام کی تکالیف میں مسلسل اضافہ کررہی ہیں ان پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے مع پختہ ناجائز تجاوزات گلیوں پر قبضہ بھی ختم کروایا جائے۔ایک اہم ترین مسلہ جو عوام کے لیے درد سر بنا ہوا ہے شہر کا درآمد شدہ نامی گرامی تن کے اوپر والوں خوش کرنے والا پٹواری نیچے والوں کو تن کر کھڈے لائن لگاکر بیٹھا ہے تمام کمپیوٹرائزڈ موضع جات بلاک کر کے پورا بکرا سالم ہی روسٹ کرنا چاہ رہا ہے درآمد کرنے والوں سے گزارش ہے عوام کی بوٹی چھوٹی اتار کر عرصہ دراز تک بکرا کھالیں نہ کہ سالم بکرا روسٹ کرنے کی کھلی چھٹی دے دیں ۔
آخر پر جیسے تاجر برادری نے اسسٹنٹ کمشنر ساتھ وعدے وعید اور تحریروں کے ذریعے یقین دہانی کروائی ہے کہاں تک قائم رہتے ہیں یہ وقت ہی بتائے گا ۔انتظامیہ کو چاہیے کہ پٹرول پمپس پر کوالٹی و پیمانوں پر نگرانی کا عمل موثر کریں ۔دودھ و کھانوں کے مراکز میں کوالٹی اور صفائی ستھرائی کا نظام مزید بہتر کروائیں ،ریٹس پر کنٹرول کا کوئی موثر میکنزیم تشکیل دیں عوام کو کباب کی سیخوں کی طرح بھون رہے ہیں ۔کمپیوٹر سنٹر کی نگرانی ضرور کی جائے ماضی کے کچھ عناصر پھر پھرتیاں دکھارہے ہیں ۔سرکاری کمرشل وزرعی زمینوں کو حقیقی معنوں میں سرکاری قبضے میں رکھا جائے نہ کہ کسی پٹواری و سابق کلرک کی ایماء پر سہولت کاری کو برقرار رکھا جائے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں