ننکانہ صاحب (نمائندہ خصوصی) پیکا ایکٹ کی منظوری کے خلاف صحافیوں کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی اور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین کالے قانون پیکا ایکٹ کے خلاف اور اظہار رائے کی آزادی کیلئے نعرے بازی بھی کرتے رہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے کالا قانون پیکا ایکٹ کی منظوری کے خلاف جرنلسٹس ایسوسی ایشن آف پاکستان / یوکے (رجسٹرڈ) کے مرکزی صدر میاں عامر علی، سینیئر نائب صدر محمد بلال قریشی، نائب صدر سمیع اللہ عثمانی کی ہدایت اور جے اے پی یوکے پاکستان کی مرکزی قیادت کے صدر میاں محمد ممتاز، جنرل سیکرٹری عمران سعید اور جوائنٹ سیکرٹری ڈاکٹر شاہنواز قادری کی کال پر جے اے پی یوکے ننکانہ صاحب کی جانب سے سابق اطلاعات سیکرٹری JAP UK پاکستان احسان اللہ ایاز و دیگر کی قیادت میں صحافیوں کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی اور پریس کلب ننکانہ صاحب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اس موقع پر مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ آزادی صحافت کو ڈکٹیٹروں اور آمروں کے دور میں دبایا جاتا رہا ہے اور اب نام نہاد جمہوری دور میں جمہور کے ٹھیکیداروں نے فیک نیوز کی آڑ میں پیکا ایکٹ کو منظور کر کے آزادی صحافت پر قدغن لگائی ہے جسے کسی بھی صورت میں قبول نہیں کیا جائے گا پیکا ایکٹ فیک نیوز کو روکنے کیلئے نہیں بلکہ حکمران اپنی کرپشن اور اپنے کالے کرتوتوں کو چھپانے کیلئے اس کالے قانون کو نافذ کیا ہے اس کالے قانون کے خلاف اور اظہار رائے کی آزادی کیلئے ملک بھر کے صحافی اس کالے قانون کے ختم ہونے تک اپنا احتجاج اور جدوجہد جاری رکھیں گے اس موقع پر مظاہرین کالے قانون پیکا ایکٹ کے خلاف اور اظہار رائے کی آزادی کیلئے نعرے بازی بھی کرتے رہے احتجاجی ریلی میں JAP UK ننکانہ صاحب کے ممبران سمیت پریس کلب ننکانہ صاحب کے صحافیوں اور سماجی لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
