وزیرِاعظم شہباز شریف نے غزہ کے لیے امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ’’بزدلانہ حملہ‘‘ قرار دیا ہے۔
وزیرِاعظم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان اسرائیلی فورسز کی جانب سے 40 کشتیوں پر مشتمل صمود غزہ فلوٹیلا پر حملے کی سخت مذمت کرتا ہے، جو 44 ممالک سے تعلق رکھنے والے 450 سے زائد انسانی حقوق کے کارکنان اور امدادی رضا کار لے جا رہا تھا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ان کارکنوں کا ’’جرم‘‘ صرف یہ تھا کہ وہ غزہ کے مظلوم فلسطینی عوام کے لیے امداد لے کر جا رہے تھے۔ انہوں نے اسرائیلی جارحیت کو ’’وحشیانہ عمل‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس بربریت کو فوری طور پر ختم ہونا چاہیے۔
وزیرِاعظم نے عالمی برادری پر زور دیا کہ فلسطینی عوام کو بنیادی انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’امن کو ایک موقع دیا جانا چاہیے اور امداد ہر حال میں ضرورت مندوں تک پہنچنی چاہیے‘‘۔
یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے حالیہ دنوں میں صمود فلوٹیلا کو غزہ پہنچنے سے روکنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا، جس پر دنیا بھر میں مذمتی بیانات سامنے آ رہے ہیں۔ فلوٹیلا میں شامل کارکنان کا کہنا تھا کہ وہ خوراک، ادویات اور دیگر ضروری سامان غزہ کے جنگ زدہ عوام تک پہنچانے کے مشن پر نکلے تھے۔
اسرائیلی اقدام عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، وزیر خارجہ
نائب وزیرِ اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اسرائیل کے ہاتھوں گلوبل صمود فلوٹیلا کو روکنے اور بین الاقوامی کارکنوں کو حراست میں لینے کے اقدام کی شدید مذمت کرتا ہے۔
ایکس پر اپنے بیان میں اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ اقدام بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی کی جائے، غزہ کا محاصرہ ختم کیا جائے، کارکنوں کو فوری رہا کیا جائے اور انسانی امداد کی فراہمی میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ ڈالی جائے۔