معروف اداکار ہمایوں سعید نے انکشاف کیا ہے کہ ماضی میں وہ اور ان کے دوست بغیر ویزا براستہ ٹرین دہلی چلے گئے تھے جب کہ انہوں نے ٹرین میں ’دل دل پاکستان‘ گانا بھی چلوایا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے والدین کا تعلق پنجاب سے تھا، تاہم ان کی پوری زندگی کراچی میں ہی گزرے۔ ان کے مطابق شوبز میں آنے سے قبل انہوں نے ٹیچنگ کی ملازمت بھی کی، ٹیوشن بھی پڑھائی جب کہ گارمنٹ فیکٹری میں ملازمت بھی کی۔ اداکار کا کہنا تھا کہ گارمنٹ فیکٹری میں ملازمت کے دوران انہیں تین سال کے اندر جنرل مینیجر کے عہدے پر ترقی دی گئی اور فیکٹری کے مالک نے ہی انہیں پہلی بار اداکاری کے لیے آڈیشن دینے بھیجا، انہیں اداکاری کا کوئی شوق نہیں تھا۔ ہمایوں سعید کے مطابق آڈیشن کے بعد انہیں کاسٹ کرلیا گیا لیکن درمیان میں ان کا کردار تبدیل کردیا گیا تو انہیں اداکاری ہی چھوڑ دی۔

انہوں نے بتایا کہ گارمنٹ کی فیکٹری لاہور منتقل ہونے کے بعد انہوں نے اپنے پیسوں سے ڈراما بنایا جو کہ برا بنا لیکن پھر اسی ہدایت کارہ نے انہیں دوبارہ پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) کے ڈرامے میں کام کا موقع دیا، جنہوں نے پہلی بار انہیں کاسٹ کیا تھا لیکن ان کا کردار تبدیل کردیا تھا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ زمانہ طالب علمی میں انہیں اپنے چچا کے گھر کی پڑوسی خاتون سے محبت ہوگئی تھی، وہ ان سے عمر میں بھی بڑی تھیں۔

اداکار کے مطابق وہ مذکورہ خاتون کی محبت میں بغیر سوچے سمجھے ٹرین میں حیدرآباد تک چلے گئے تھے، کیوں کہ خاتون بھی اپنے رشتے داروں کے ساتھ حیدرآباد جا رہی تھیں۔

پروگرام میں بات کرتے ہوئے ہمایوں سعید نے بتایا کہ ایک بار ایک لڑکی ان کے گھر آگئی اور دعویٰ کرنے لگی کہ وہ ان کی بیوی ہیں، جس پر سب پریشان ہوگئے۔

اداکار کا کہنا تھا کہ انہوں نے لڑکی کو بہت سمجھایا لیکن وہ واپس جانے کو تیار نہیں تھی، جس کے بعد انہوں نے اپنی بیوی کو کہا کہ وہ لڑکی کو سمجھائیں اور پھر ان کی اہلیہ کی ڈانٹ سننے کے بعد لڑکی واپس چلی گئیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں ہمایوں سعید نے انکشاف کیا کہ ماضی میں وہ اور ان کے دوست دہلی کے ویزا کے بغیر ہی دہلی چلے گئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ بذریعہ ٹرین بھارت گئے اور انہوں نے ٹرین میں گانوں کا کیسٹ بھی چلوایا، جس میں ’دل دل پاکستان‘ گانا بھی شامل تھا۔

ان کے مطابق ٹرین میں ’دل دل پاکستان‘ چل جانے پر ہنگامہ مچ گیا اور منتظمین ہر کسی سے پوچھتے رہے کہ ٹیپ ریکارڈر کی کیسٹ کس کی ہے؟ لیکن انہوں نے کیسٹ کو اپنا ماننے سے انکار کیا۔

ہمایوں سعید نے بتایا کہ اس زمانے میں پاکستان اور بھارت کے درمیان اتنے تعلقات کشیدہ نہیں تھے اور زیادہ سختی نہیں تھے، اس لیے وہ ویزا کے بغیر ہی دہلی کے لیے نکل پڑے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *